بسم اللہ الرحمن الرحیم
۱۔ اے خداکے بندو!
تم سب بیمارکی طرح ہواورخداوندعالم طبیب کی طرح ہے پس مریضوں کوصلاح (یعنی) تمہاری صلاح اسی میں ہے کہ جس کوطبیب جانتاہے اوراس کے لئے دستوردیتاہے (اس کی صلاح) اس میں نہیں ہے جومریض چاہتاہے اورکرتاہے (لہذا) خداکے احکام کی پابندی کروتاکہ کامیاب رہو۔
(مجموعہ ورام،ج۲،ص۱۱۷)
۲۔ جواس عالم میں صبح کرے کہ مسلمانوں کے امورکی (فکراوراس کا) اہتمام نہ کرے وہ مسلمان نہیں ہے (اسی طرح) جومسلمانوں کی مددکوپکاررہاہوتوجوبھی اس کی آوازپرلبیک نہ کہے وہ(بھی) مسلمان نہیں ہے۔
(بحار،ج۷۴،ص۳۳۹)
۳۔ رسول خدانے ایک چھوٹے سے لشکرکو(دشمنوں سے جنگ کے لئے) بھیجاجب وہ لوگ واپس آئے تورسول نے فرمایا :ان لوگوں کے لئے مرحباہے جو چھوٹے جہادسے آگئے اوراب ان کے اوپربڑاجہادباقی ہے، پوچھاگیا: اے خداکے رسول جہاداکبرکیاہے؟ فرمایا: نفس سے جہادکرنا۔
(وسائل الشیعہ ،ج۱۱،ص۱۲۲)
۴۔ جب میری امت میں بدعتیں پھوٹ پڑیں توعالم کی ذمہ داری ہے اپنے علم کوظاہرکرے اورجوایسانہ کرے اس پرخداکی لعنت ہو۔
(اصول کافی ج۱ص۵۴)۔
۵۔ فقہاء،رسولوں اورپیغمبروں کے اس وقت تک امین ہیں۔ یعنی پیغمبروں کے امین نمائندے اورمورداطمینان ہیں۔ جب تک اموردنیامیں داخل نہ ہوں۔ پوچھاگیااے خداکے رسول اموردنیامیں داخل ہونے کاکیامطلب ہے؟ رسول خدانے جواب دیا: دنیامیںداخل ہونے کامطلب بادشاہ (حاکم طاغوت) کی پیروی کرنے لگیں ۔ جب یہ علماء سلطان کی پیروی کرنے لگیں تواپنے دین (کی حفاظت) میں ان سے پرہیزکرے،
(کنزالعمال حدیث ۲۸۹۵۲،،(اصول کافی ج۱ص۸۶)
۶۔ میں اپنی امت کے سلسلہ میں نہ کسی مومن سے خوف کھاتاہوں نہ کسی مشرک سے ۔ اس لئے کہ مومن کاایمان امت کوگزندپہونچانے سے روکے گا اورمشرک کاکفرخوداس کی ذلت ورسوائی کاسبب ہوگا۔ ہاںاس منافق کے گزندپہونچانے سے ڈرتاہوں جوچرب زبان ہواورزبان درازہو(کیونکہ وہ) جن چیزوں کی خوبی کوتم جانتے ہواس کوزبان سے کہے گااورجن سے تم کونفرت ہے عملااسی کوانجام دے گا۔
(بحار،ج۲،ص۱۱۰)
۷۔ قیامت کے دن خداکی طرف سے ایک منادی ندی کرے گا: ستم گارکہاں ہیں ؟ ستمگاروں کے مددگارکہاں ہیں؟ جولوگ ستمگاروں کی دوات میں کپڑا ڈالتے تھے وہ کہاںہیں؟جوان کی تھیلی کوباندھ تے تھے وہ کہاں ہیں؟ جوان کاقلم بناتے تھے وہ کہاں ہیں؟ ان تمام ستگاروں کوایک جگہ محشورکرو!
(بحارالانوارج۷۵ص۳۷۲)۔
۸۔ ہرنیکی کے اوپرایک نیکی ہے یہاں تک کہ کوئی راہ خدامیں شہیدہوجائے جب وہ راہ خدامیں قتل کردیاجائے تو(یہ ایسی نیکی ہے کہ) اس کے اوپرکوئی نیکی نہیں ہے۔ (بحارالانوارج۱۰۰ص۱۰)۔
۹۔ سب سے بدترشخص وہ ہے جواپنی آخرت اپنی دنیاکے لئے بیچ دے اوراس سے بھی بدتروہ شخص ہے جواپنی آخرت دوسرے کی دنیاکے بدلے میں بیچ دے۔ (بحارالانوارج۷۷ص۴۶)۔
۱۰۔ جوشخص کسی چیزمیں اپنے خداکوناراض کرکے بادشاہ کوراضی کرے وہ دین خداسے خارج ہے۔ (تحف العقول ص۷۵)۔
Comments powered by CComment